نئی دہلی، سماج نیوز: سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال کرنے والے نوجوانوں میں چھ مہینے کے اندر ذہنی تناؤ پیدا ہونے کا اندیشہ رہتا ہے۔ ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے۔ جرنل آف افیکٹیو ڈسارڈر رپورٹس میں شائع نتائج سے پتہ چلا ہے کہ اعلیٰ اتفاق والے لوگوں میں کم اتفاق والے لوگوں کے مقابلے میں مایوس ہونے کے امکانات 49 فیصد کم تھے۔الباما یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر چنہوا کاؤ نے کہا کہ ’’حالانکہ ادب میں اس طرح کی تحقیق کی کمی رہی ہے، جس میں اس بات پر توجہ مرکوز ہو کہ مختلف شخصیت سوشل میڈیا کے استعمال اور ذہنی تناؤ کے درمیان توازن کیسے بٹھاتے ہیں۔‘‘ٹیم نے یہ بھی اخذ کیا کہ روزانہ 300 منٹ سے زیادہ سوشل میڈیا کا استعمال کرنے پر زیادہ ذہنی انتشار والے لوگوں میں کم ذہنی انتشار والے لوگوں کے مقابلے میں ذہنی تناؤ پیدا ہونے کا امکان دوگنا تھا۔ ٹیم نے 18 سے 30 سال عمر کے 1000 سے زیادہ امریکی بالغوں پر تحقیق کی۔یہ تحقیق ایک سوالنامہ کے ذریعہ کی گئی ہے۔ تحقیق میں شامل کیے گئے لوگوں سے پوچھا گیا کہ مشہور سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال وہ روزانہ کتنی دیر تک کرتے ہیں۔ محققین نے بگ فائیو ایونٹری کا استعمال کر کے شخصیت کی پیمائش کی اور کھلے پن، فرض منصبی، بربادی، اتفاق رائے اور انتشار کا جائزہ لیا۔ محققین کا مشورہ ہے کہ مسائل سے دو چار سماجی موازنہ خود اور دوسروں کے بارے میں منفی جذبات کو بڑھا کو سکتا ہے، جو یہ بتا سکتا ہے کہ سوشل میڈیا کے بڑھتے استعمال کے ساتھ ذہنی انتشار کا جوکھم کیسے بڑھتا ہے۔