ہندوستان اورمملکت سعودی عرب کے مابین باہمی حج معاہدہ 2024 پر دستخط، حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعے حجاج کرام کیلئے 140020 نشستیں مختص ،پہلی مرتبہ حج کا ارادہ رکھنے والے عام عازمین کو پہنچے گا بہت فائدہ، 35005سیٹیں حج گروپ آپریٹرز کیلئے مختص
نئی دہلی: حج 2024 کے لیے ہندوستان سے کل 1,75,025عازمین کے کوٹہ کو حتمی شکل دی گئی ہے جس میں حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعے حجاج کرام کے لیے 1,40,020 نشستیں مختص کی گئی ہیں جس سے پہلی مرتبہ حج کا ارادہ رکھنے والے عام عازمین کو بہت فائدہ پہنچے گا جہاں 2024 میں 35,005عازمین حج کو حج گروپ آپریٹرز کے ذریعے جانے کی اجازت دی جائے گی۔خواتین و اطفال کی ترقی اور اقلیتی امور کی مرکزی وزیر اسمرتی زوبین ایرانی اور امور داخلہ اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت وی مرلی دھرن نے مملکت سعودی کے شہر جدہ میں مملکت سعودی عرب (کے ایس اے) کے حج و عمرہ کے وزیر عزت مآب ڈاکٹر توفیق بن فوضان الرابعہ کے ساتھ باہمی حج معاہدے 2024 پر دستخط کیے۔
مملکت سعودی عرب کے حج اور عمرہ کے وزیر کے ساتھ ملاقات کے دوران عازمین حج کو آخری میل تک کی معلومات فراہم کرکے ہندوستانی عازمین حج کے لیے آسانی اور سہولت فراہم کرنے اور ان کو فروغ دینے میں حکومت ہند کے ڈیجیٹل اقدامات کی مملکت سعودی عرب کی جانب سے بہت تعریف کی گئی ہے اور مملکت سعودی عرب نے اس سلسلے میں ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے ۔ اس موقع پر خواتین کے بغیر محرم (ایل ڈبلیو ایم) زمرے کے تحت شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے حکومت ہند کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا، اور اس کی خوب ستائش کی گئی۔
باہمی حج معاہدے پر دستخط اور مملکت سعودی عرب کے حج و عمرہ کے وزیر کے ساتھ ملاقات کے بعد اسمرتی زوبن ایرانی نے مرلی دھرن کے ساتھ عازمین حج کے انتظامات کی نگرانی کے لیے جدہ کے کنگ عبدالعزیز بین الاقوامی ہوائی اڈے کے حج ٹرمینل کا دورہ کیا اور ہندوستانی عازمین حج کی سہولت کے لیے بہتر لاجسٹکس اور نگرانی کے طریقہ کار تلاش کیے۔مملکت سعودی عرب کے حج اور عمرہ کے وزیر کے ساتھ ملاقات کے دوران عازمین حج کو آخری میل تک کی معلومات فراہم کرکے ہندوستانی عازمین حج کے لیے آسانی اور سہولت فراہم کرنے اور ان کو فروغ دینے میں حکومت ہند کے ڈیجیٹل اقدامات کی مملکت سعودی عرب کی جانب سے بہت تعریف کی گئی ہے اور مملکت سعودی عرب نے اس سلسلے میں ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے ۔ اس موقع پر خواتین کے بغیر محرم (ایل ڈبلیو ایم) زمرے کے تحت شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے حکومت ہند کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس کی ستائش کی گئی۔