نئی دہلی:کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی آئین کو نہیں مانتے اور ہمیں پارلیمنٹ میں بولنے کی اجازت بھی نہیں دیتے ، اس لیے کانگریس ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘کا انعقاد کرکے عوام کے درمیان جا رہی ہے ۔ تاکہ ہم ان سے بات کر سکیں اور سماج کے ہر طبقے سے مل سکیں اور ان کی بات سن سکیں۔ہفتہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں 14جنوری سے مشرق سے مغرب تک منعقد ہونے والی ‘بھارت جوڑو نیائے یاترا’ کے لوگو اور نعرے کا افتتاح کرتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مسٹر مودی کے لئے آئین سے زیادہ ناگپور کے حکم کا مطلب ہے ، اس لیے وہ ناگپور کے ملے حکم پر آئین کی طرح عمل کرتے ہیں۔انہوں نے کہا ’مودی حکومت من مانے طریقے سے پرانے قوانین کو بدل رہی ہے اور آمرانہ انداز میں کام کر رہی ہے ۔ جب ہم پارلیمنٹ میں ملک سے متعلق مسائل اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں تو ہمیں بولنے کا موقع نہیں دیا جاتا‘۔ اپوزیشن کے 146ارکان پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ کی کارروائی سے معطل کر دیا گیا۔ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے ۔مسٹر کھڑگے نے کہا کہ مسٹر مودی خود پارلیمنٹ میں نہیں آتے ہیں۔ اس بار کم از کم وہ لوک سبھا میں آئے لیکن انہوں نے ایک بار بھی راجیہ سبھا کی طرف نہیں دیکھا۔ یہ ناانصافی ہے اور کانگریس پارٹی مودی حکومت کی ناانصافی کے خلاف ‘بھارت جوڑا نیائے یاترا’ کر رہی ہے ۔ یاترا کے دوران ہم عوام کو بتائیں گے کہ اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے ۔ ہم نے پارلیمنٹ میں بولنے اور مسائل اٹھانے کی کوشش کی لیکن ہمیں معطل کر دیا گیا۔انہوں نے کہا’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کا پلیٹ فارم این جی اوز، صحافیوں، کسانوں، چھوٹے تاجروں، دلت پسماندہ طبقات، قبائلیوں اور دانشور طبقے کو جوڑنا بھی ہے ۔ یہ یاترانہ صرف اپنے خیالات کو عوام تک پہنچانے کا ایک پلیٹ فارم ہے بلکہ عوام کی آواز اور ان کے مسائل کو سننے کا بھی ہے ۔کانگریس صدر نے انڈیا اتحاد کی جماعتوں اور دیگر دوست جماعتوں کو بھی بھارت جوڑو نیائے یاترا میں شرکت کی دعوت دی اور کہا کہ وہ ان تمام جماعتوں کے قائدین سے اس یاترا میں شرکت کی اپیل کرتے ہیں۔مسٹر کھڑگے نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کھلے عام اپوزیشن پارٹیوں اور ان کے رشتہ داروں پر ای ڈی، سی بی آئی، محکمہ انکم ٹیکس اور دیگر چھوٹی ایجنسیوں کا استعمال کر رہی ہے ۔ حکومت سب کو ڈرا رہی ہے اور اپنی بات منوانے کے لئے ڈرا دھمکارہی ہے ۔ اسی سلسلے میں اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں کو پکڑ کر ان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے ۔ اگر وہ اسے پکڑتے ہیں تو اس پر کوئی بھی مقدمہ لگا دیا جاتا ہے ، لیکن جیسے ہی وہ شخص بی جے پی میں شامل ہوتا ہے ، اس کی شبیہ صاف ہوجاتی ہے ۔ آخر یہ کہاں کا انصاف ہے ؟انہوں نے کہاکہ ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کے ذریعے ہم عوام سے جڑے مسائل پر بات کریں گے ۔ ہم مہنگائی، بے روزگاری، کسانوں کے مسائل، مزدوروں کی ابتر حالت، امیر اور غریب کے درمیان بڑھتے ہوئے خلیج اور ذات پات کی مردم شماری سے متعلق مسائل پر عوامی بیداری پیدا کریں گے ۔ اس دورے کے دوران راہل جی سماج کے مختلف طبقوں اور تنظیموں سے بات کریں گے اور ان کے مسائل کے حل پر بات کریں گے۔ ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کو اہم قرار دیتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہاکہ ‘‘اس بار انصاف ہوگا، ہر کمزور کو اس کا حق ملے گا۔ برابری کا حق، روزگار کا حق، عزت کا حق۔ حقوق کے لیے 14 جنوری سے منی پور سے ممبئی تک بھارت جوڑو نیائے یاترا ہوگی۔دریں اثنا، کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی ٹویٹ کیاکہ ’ہم اپنے ہی لوگوں کے درمیان، ناانصافی اور تکبر کے خلاف – انصاف کی پکار کے ساتھ ایک بار پھر آ رہے ہیں۔ میں عزم کرتا ہوں کہ اس راہ حق پر سفر جاری رہے گا، جب تک انصاف کا حق نہیں مل جاتا‘۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اطلاع دی کہ راہل گاندھی کی قیادت میں پارٹی لیڈران 14 جنوری سے ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کا آغاز کر رہے ہیں۔ یاترا سے جڑنے کے لیے انڈیا اتحاد کے لیڈران، کانگریس کی حلیف جماعتوں اور سول سوسائٹی کو بھی دعوت دی گئی ہے۔بھارت جوڑو نیائے یاترا کے تعلق سے راہل گاندھی نے کہا، ’’ہم پھر تشریف لا رہے ہیں، اپنوں کے درمیان، ناانصافی اور تکبر کے خلاف نیائے (انصاف) کی للکار لے کر۔ سچائی کی اس راہ پر میں حلف لیتا ہوں کہ یاترا جاری رہے گی، انصاف کا حق حاصل ہونے تک۔‘‘دریں اثنا، کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ 14 جنوری سے منی پور سے ممبئی تک ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ شروع کی جا رہی ہے۔ اس دوران بھارت جوڑو نیائے یاترا کے ذریعے ہم عوام سے منسلک مسائل پر بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘، ملک کے باشندگان کو معاشی، سماجی اور سیاسی انصاف دلانے کی جانب ہمارا ایک مضبوط قدم ہے۔ یاترا ملک کے سماجی، معاشی، سیاسی اور بنیادی مسائل پر نکالی جا رہی ہے‘۔
next post