سہارنپور،سماج نیوز : (احمد رضا) جب تک علوم خدا وندہ کریم کی تپش اور نورانی روشنی ملت اسلامیہ میں گھر گھر نہیں پہنچے گی تب تک ملت اسلامیہ دنیاوی مسائل اور مشکلات سے الجھتے ہوئے ستم و غم کے تھپیڑوں سے دو چار ہوتی رہیگی کیونکہ ہر درد رنج وغم سے نجات کا واحد ذریعہ صرف اور صرف باری تعالیٰ کے با عظمت کلام اللہ شریف کے سوائے کچھ بھی نہیں غیر اللہ کو پکارنا شرک عظیم ہے اللہ تو اللہ ہی وہی خالق کائنات اور کل عالم کا مالک ہے اسکے علاوہ کوئی بھی تعریف و بندگی کے لا ئق نہی اسلئے حکم خدا وند ی کا احترام کرتے ہوئے علم سیکھنا اشد ضروری ہے آپ بہ خوبی جانتے ہیں کہ جس علم کے سیکھنے کا حکم اللہ تعالیٰ نے خد قرآن مجید میں دیا ہے آج ہم اس حکم باری تعالیٰ سے کنار ا کشی کر رہے ہیں یہ ہم سبھی کیلئے بڑے خسارہ کا باعث بن سکتا ہے اس لئے لازم ہے کہ علم کی روشنی گھر گھر پہنچا ئ جائے تاکہ جہالت اور غفلت کے سیاہ سائے سے ملت اسلامیہ کو اور اپنی نسلوں کو محفوظ رکھا جا سکے! ملت اسلامیہ کو بیدار کرنے میں سرگرم علمی اور فکری تنظیم آل انڈیا دینی مدارس بورڈ کا تعلیمی کارواں دین اسلام کی اسی تحریک "تعلیم کو عام کرو”کے اہم مقصد کو پورا کرنے کی غرض سے لگاتار سفر پر ہے کل یہ تعلیمی کارواں جاوید فیضان صدیقی صاحب کی دعوت پر جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی پہنچا جہاں جاوید صاحب اور دیگر جامعہ کے اساتذہ سے ملاقات کی اور سبھی کے سامنے بورڈ کا بنیادی پیغام” ہر بچہ پڑھے ہر بچی پڑھے” اور سبھی حضرات سے درخواست کی کہ جامعہ کا بہت بڑا تعلیمی نظام ہے ہزاروں طلباء طالبات جامعہ سے تعلیم حاصل کرکے فارغ ہوکر نکلتے ہیں ان تمام فارغین کا استعمال تعلیم کو عام کرنے کیلئے کیا جائے ان تمام ہزاروں طلباء طالبات کے ذریعہ ہم تعلیم کی روشنی گھر گھر پہنچانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں آل انڈیا دینی مدارس بورڈ کے ترجمان مولانا محمود الظفر ندوی نے واضع کیا ہے کہ کارواں میں شریک علماء کرام کا وفد کل قاری محمد عباس صاحب امام و خطیب نثار مسجد شاہین باغ کی دعوت پر نثار مسجد پہنچے اور نماز فرض سے قبل حاضرین کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل آخرت میں اللہ تبارک وتعالیٰ بیٹیوں کے والدین اور امت کے تمام ذمہ داروں سے یہ سوال کرے گا کہ آپ نے اپنے سماج کی آدھی آبادی(عورتیں،بچیاں) ان کی تعلیم و تربیت کی طرف ان کے نیک صالح بننے کی طرف توجہ کی یا نہیں کی اس لیے کہ بچیوں کا پڑھنا اور بچیوں کی تربیت ہونا اس لئے بھی بہت ضروری ہے کہ بیٹی پڑھتی ہے تو ایک ماں پڑھتی ہے،ماں پڑھتی ہے تو نسلیں پڑھتی ہیں آج جس گود میں ہماری نسلیں ہماری اولادیں پیدا ہو رہی ہیں پل رہی ہیں بڑی ہو رہی ہیں پروان چڑھ رہی ہیں وہی ہماری نسلوں کی درسگاہیں ہیں خاص طور پر دینی تعلیم و نیک تربیت سے بالکل نا بلد ہیں جس کی وجہ سے بچپن سے ہی ہماری نسلوں کی طبیعت میں نیکی نہیں آپاتی ہے نمازِ جمعہ کے بعد کل ہند تنظیم ائمہ مساجد کے چیئرمین مولانا محمد عمیر الیاسی صاحب کی خدمت میں حاضری ہوئی حضرت مولانا سے بھی اسی سلسلے میں گفتگو ہوئی کہ مولانا آپ ائمہ مساجد کی تنظیم کے ذمہ دار ہیں ہزاروں ائمہ آپ سے جڑے ہوئے ہیں براہ کرم توجہ کیجیے کہ ہمارے ائمہ نماز پڑھانے کے ساتھ ساتھ نائب رسول کا جو کردار ہے دعوت الی اللہ، اللہ کے بندوں کو اللہ کی طرف بلانا قوم و امت کی تعلیم و تربیت، صلاح و فلاح ان کے تمام حالات پر نگاہ رکھنا کہ امت کدھر جا رہی ہے کیا کر رہی ہے اللہ سے غفلت ہے یا اللہ کی طرف رجوع کر رہی ہے یہ ائمہ کی ذمہ داری ہے ائمہ اگر چاہیں تو مساجد کے ذریعہ سے سماج میں اصلاحی انقلاب لایا جاسکتا ہے حضرت مولانا سے ملاقات کے بعد یہ تعلیمی کارواں مصطفیٰ آباد کے ایم،ایل،اے حاجی محمد یونس صاحب کے مکان پر پہنچا یہاں رات میں قیام کرکے آج صبح الحمدللہ اپنا 10 روزہ تعلیمی،تربیتی، ملی، سماجی، دینی پروگرام اللہ کے فضل سے کامیابی کے ساتھ پورا کرکے سہارنپور کیلئے واپس روانہ ہو گیا ہے دعاء فرمائیں اللہ تعالی یہ جو آل انڈیا دینی مدارس بورڈ کی چھوٹی سی جہد مسلسل ہے یہ امت کی صلاح و فلاح اور خود ہماری بورڈ کے خدام کی صلاح و فلاح کا ذریعہ بنے اللہ تعالی اس کی تمام نقل وحرکت کو قبول فرمائیں آپ حضرات سے دعاؤں کی درخواست ہے انشاءاللہ آج یہ دس روزہ کارواں کا سلسلہ سہارنپور پہنچ کر رک جائے گا آئندہ اگلے سفر کی جو ترتیب ہوگی آپ حضرات کو اطلاع کی جائیگی۔