عالمی یوم اُردو پر ہر مخلص کو ہزاروں سلام ، ہماری جان اور پہچان ہے یہ زبان
سہارنپور، سماج نیوز: (احمد رضا) ڈاکٹر علامہ محمد اقبال ؒ کے یوم پیدائش اور عالمی یوم اردو کے موقع پر اپنے اہم تاثرات کا اظہارِ کرتے ہوئے عالمی شہرت یافتہ اردو زبان کے سچّے دوست عظیم شاعر ڈاکٹر ماجد دیوبندی نے کہا کہ
اُردو فقط اُردو نہیں تہذیب ہے میری
اعزاز ہے یہ باعثِ تحقیر نہیں ہے!
وہیں وہیں بڑی اِنسانیت۔ ہوئی محسوس
جہاں جہاں بھی ملے ہیں مری زبان کے لوگ!
مجھے محفوظ لگتا ہے میرا گھر
میرا بچہ جب اُردو بولتا ہے
ڈاکٹر ماجد دیوبندی کے اردو کی محبت سے سرشار ایک عمدہ نظم زیر نظر ….
بانی ہے یہ کبیر کی خسرو کی جان ہے
اُردو زباں زباں نہیں، ہندوستان ہے
غالب نے جس کو رشکِ زمانہ بنا دیا
اقبال و جوش نے اسے لہجہ۔ نيا دیا
ساحر نے فیض نے اسے رنگِ ادا دیا
دھڑکن ہے ہندوئوں کی یہ مُسلم کی جان ہے
اُردو زباں زباں نہیں ہندوستان ہے
پیدا عجیب طرح کے حالات ہو گئے
مجروح کتنےلوگوں کے جذبات ہو گئے
مانگا ہے جب بھی حق تو فسادات ہو گئے
امن و اماں کے مُلک میں یہ بے امان ہے
اُردو زباں زباں نہیں ہندوستان ہے
اپنے گذشتہ وعدوں کا کچھ پاس کیجئے
نقصان کتنا ہو گیا احساس کیجئے
اُردو اسی زمیں کی ہے وشواس کیجئے
اس کا خمیر ہندی ہے ہندی نشان ہے
اُردو زباں زباں نہیں ہندوستان ہے
اُردو کے نقش دل سے مٹائے نہ جائیں گے
یہ وہ چراغ ہیں جو بجھائے نہ جائیں گے
احسان اتنے ہیں کہ بھلائے نہ جائیں گے
یہ باہمی خلوص و محبت کی شان ہے
اُردو زباں زباں نہیں ہندوستان ہے