نئی دہلی، سماج نیوز: کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ آب و تاب کے ساتھ اپنی منزل کی طرف بڑھ رہی ہے۔ بی جے پی حکمراں ریاست کرناٹک میں جس طرح سے بھارت یاتریوں کا عوام استقبال کر رہی ہے، اور راہل بریگیڈ کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چل رہی ہے، اس نے راہل گاندھی کو بھی پُرجوش کر دیا ہے۔ آج اپنے خطاب میں راہل گاندھی نے کہا بھی کہ ’’آج دن بھر آپ ہمارے ساتھ چلے۔ ہندوستان میں جو نفرت ہے، تشدد ہے، اس کے خلاف آپ کھڑے ہوئے، آپ لڑے، اس کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ۔راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’یہ یاترا ہندوستان میں پھیلی بے روزگاری اور مہنگائی کے خلاف بھی ہے۔ کرناٹک میں ہندوستان کی شاید سب سے بدعنوان حکومت موجود ہے۔ یہ ہر چیز میں 40 فیصد کمیشن لیتی ہے۔ کسانوں سے، مزدوروں سے، چھوٹے کاروباریوں سے، اسمال اینڈ میڈیم بزنس والوں سے 40 فیصد کمیشن لینے والی حکومت یہاں موجود ہے۔ ہمیں ان سے لڑنا ہے، اور ہم اپنا اتحاد اس یاترا کے ذریعہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں۔‘‘اس درمیان کانگریس صدر سونیا گاندھی بھی کرناٹک پہنچ گئی ہیں۔ وہ 6 اکتوبر کو ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں شامل ہو کر راہل گاندھی بریگیڈ کو توانائی بخشیں گی۔ سونیا گاندھی پیر کے روز کرناٹک کے میسورو پہنچ گئی ہیں، اور چونکہ 4 اور 5 نومبر کو دسہرا کی وجہ سے یاترا کو ’آرام‘ دیا گیا ہے اس لیے سونیا گاندھی کی یاترا میں شرکت 6 اکتوبر کو ہی ہو پائے گی۔یہاں قابل ذکر ہے کہ سونیا گاندھی طویل مدت سے پارٹی کے کسی عوامی پروگرام میں شریک نہیں ہو پائی ہیں۔ خرابیٔ صحت کی وجہ سے وہ گزشتہ کچھ انتخابات میں تشہیر بھی نہیں کر سکی ہیں۔ 6 اکتوبر کو ان کی بھارت جوڑو یاترا میں شرکت سبھی کے لیے حوصلہ افزائی والا قدم ہوگا۔ امید کی جا رہی ہے کہ کانگریس جنرل سکریٹری سونیا گاندھی بھی جلد ہی کرناٹک میں بھارت جوڑو یاترا کا حصہ بنیں گی۔
previous post
next post