Samaj News

حماس کے راکٹ حملوں میں 40 اسرائیلی ہلاک، 750 سے ز ائد زخمی

اسرائیل کے جوابی حملے میں 198فلسطینی شہید، ایک ہزار سے زائد زخمی،اس مشکل وقت میں ہم اسرائیل کیساتھ:وزیر اعظم مودی

غزہ:اسرائیل کی ایمرجنسی سروسز کا کہنا ہے کہ فلسطینی عسکریت پسندوں کی جانب سے اسرائیلی علاقوں میں راکٹ داغے جانے اور زمینی حملوں کے بعد کم از کم 40 اسرائیلی ہلاک اور 750 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔دوسری جانب فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے جوابی حملوں میں 198 افراد ہلاک اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ اس سے پہلے اسرائیل نے کہا تھا کہ اس نے غزہ کی پٹی میں راکٹوں کے حملوں کے جواب میں اہداف کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ عسکریت پسند گروپ حماس سے تعلق رکھنے والے درجنوں مسلح افراد غزہ کی پٹی سے اچانک حملے میں جنوبی اسرائیل میں گھس آئے۔ جس کے بعد اسرائیلی میڈیا پر یہ خبریں بھی سامنے آرہی ہیں کہ فلسطینی عسکریت پسند گروہ حماس نے کچھ اسرائیلی باشندوں کو یرغمال بھی بنا لیا ہے۔خود کو عسکریت پسند گروہ القدس بریگیڈ کا ترجمان ظاہر کرنے والے ابو حمزہ کی جانب سے ٹیلی گرام پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اُن کے جنگجوؤں نے ’متعدد‘ اسرائیلی فوجیوں کو یرغمال بنا لیا ہے۔‘یورپی ڈیپلومیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے شہریوں کو یرغمال بنائے جانے کی خبروں کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ’یہ بین القوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور یرغمال بنائے جانے والوں کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے۔‘اسرائیل کی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے راکٹ حملوں کے جواب میں غزہ میں حماس کے اہداف پر جوابی فضائی حملے کیے ہیں۔فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے غزہ سے اسرائیل پر راکٹ داغے۔ حماس کے رہنما محمد دیف کا کہنا تھا کہ ’ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اب بہت ہو چکا ہے۔ ‘اسرائیلی دفاعی افواج کا کہنا ہے کہ ’متعدد دہشت گرد‘ غزہ سے اسرائیلی علاقے میں گھس آئے ہیں۔ اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ کا اجلاس مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے ہوگا اور آئی ڈی ایف نے حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہم حالتِ جنگ میں ہیں‘ اسرائیل کے وزیر دفاع یواو گیلنٹ نے کہا ہے کہ حماس نے ’ایک سنگین غلطی‘ کی ہے اور یہ کہ ’اسرائیل کی ریاست یہ جنگ جیت جائے گی‘۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق جنوبی اسرائیل کے مختلف مقامات پر اسرائیلی اور فلسطینی افواج کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس کا کہنا ہے کہ ان کے عوام کو ’آبادکاروں اور قابض فوجیوں کی دہشت‘ کے خلاف اپنا دفاع کرنے کا حق حاصل ہے۔ان کا کہنا تھا ’ہمارے لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت‘ ہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کے اس حق پر زور دیا کہ وہ آبادکاروں کی ’دہشت گردی اور قابض افواج‘ کے خلاف اپنا دفاع کریں۔فلسطینی صدر رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ایک ہنگامی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔بی بی سی کے نامہ نگار فرینک گارڈنر کے مطابق اسرائیل کے ایک حکومتی اہلکار نے بتایا ہے کہ ’فلسطین کے عسکریت پسند گروہ حماس کی جانب سے منظم انداز میں کیے جانے والے اس حالیہ حملے کے بعد اسرائیل میں اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا آغاز کیا جا رہا ہے کہ جس میں یہ جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ کیسے اسرائیلی خفیہ ایجنسی اس کے بارے میں پتہ لگانے میں ناکام ہوئی۔‘مصنف اور صحافی گیڈون لیوی نے بی بی سی کو بتایا کہ ’ان کے خیال میں فلسطینیوں کے ساتھ کوئی تصفیہ اب پہنچ سے باہر ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ ’میں گھر سے باہر نکلا، سڑکیں ویران تھیں۔‘ ریستوراں، کیفے سب کچھ بند پڑے ہیں اور فضا خوف سے بھری ہوئی ہے۔‘صحافی گیڈون لیوی نے مزید کہا کہ ’جب پہلا راکٹ گرا تو میں پارک میں جاگنگ کر رہا تھا، ااس وقت شور شرابہ دہلا دینے والا تھا۔‘

وہیں حماس کی طرف سے شروع کیے گئے راکٹ حملوں پر اسرائیل کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتے کے روز کہا کہ ہندوستان کے خیالات اور دعائیں معصوم متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ یہ ہفتے کی صبح حماس کی جانب سے اچانک حملے کے بعد جنوبی اور وسطی اسرائیل پر راکٹوں کے ایک بیراج کو نشانہ بنانے کے بعد سامنے آیا ہے۔ پی ایم مودی نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ اسرائیل میں دہشت گردانہ حملوں کی خبر سے گہرا صدمہ ہوا ہے۔ ہمارے خیالات اور دعائیں معصوم متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ اس مشکل گھڑی میں اسرائیل کے ساتھ یکجہتی کے طور پر ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہندوستان میں اسرائیل کے سفیر ناور گیلن نے کہا کہ "صورتحال نارمل نہیں ہے ’’لیکن اسرائیل غالب آئے گا‘‘۔ اسرائیل کے ایلچی نے X پر پوسٹ کیا کہ شکریہ پی ایم مودی۔ ہندوستان کی اخلاقی حمایت کی بہت تعریف کی گئی ہے۔ اسرائیل غالب آئے گا۔ حملوں کے بعد اسرائیل میں ہندوستانی سفارت خانے نے ہفتے کے روز ایک ایڈوائزری جاری کی۔ اپنے شہریوں کے لیے، ان سے چوکس رہنے اور حفاظتی پروٹوکول پر عمل کرنے کی درخواست کرتا ہے‘‘۔ اسرائیل کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر، اسرائیل میں تمام ہندوستانی شہریوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ چوکس رہیں، اور مقامی حکام کے مشورے کے مطابق حفاظتی پروٹوکول کی پابندی کریں۔ براہ کرم احتیاط برتیں، غیر ضروری نقل وحرکت سے گریز کریں اور حفاظتی پناہ گاہوں کے قریب رہیں۔ 

Related posts

ہندوستان ہمیشہ سے امن کا گہوارہ رہا ہے، ہم اس کے دامن کو مسموم نہیں ہونے دیں گے:ڈاکٹر نوہیرا شیخ

www.samajnews.in

ترکی اورشام کے زلزلہ متاثرین کی امداد اور انسانیت نوازی میں سعودی عرب سرفہرست

www.samajnews.in

عمرہ ویزا کی مدت پر عمل کرنا ضروری: وزارت حج وعمرہ

www.samajnews.in