سعودی عرب، یواےای، پاکستان سمیت اسلامک ممالک نے ڈنمارک میں ترک سفارت خانے کے باہرقرآن جلانے کی سخت مذمت کی اور ڈنمارک حکومت کو لگائی پھٹکار
ریاض: سعودی عرب اور کئی دیگر مسلم ممالک نے کوپن ہیگن میں ترک سفارت خانے کے سامنے ڈنمارک کے ایک انتہاپسند گروپ کی جانب سے قرآن مجید کونذرآتش کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔سعودی وزارتِ خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرجاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ وہ ’’کوپن ہیگن میں ترک سفارت خانے کے سامنے ایک انتہا پسند گروپ کی جانب سے قرآن پاک کو نذرآتش کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے‘‘۔بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب مکالمے، رواداری اوراحترام کی اقدار کو مستحکم کرنے کی ضرورت پرزوردیتا ہے اور نفرت، انتہا پسندی اور تقسیم کرنے والی ہرچیزکو مستردکرتا ہے۔متحدہ عرب امارات نے بھی ایک بیان میں اس فعل شنیع کی مذمت کی ہے۔امارات نیوزایجنسی (وام) نے وزارت خارجہ اور بین الاقوامی تعاون (ایم او ایف اے آئی سی) کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ یواے ای انسانی اوراخلاقی اقدار اور اصولوں کے منافی عالمی امن وسلامتی کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والے تمام طریقوں کو مستقل طور پر مسترد کرتاہے۔وزارت نے مذہبی شعائر اورعلامتوں کا احترام کرنے اور اشتعال انگیزی اورتقسیم سے بچنے کی ضرورت پرزوردیا ہے اور کہا ہے کہ دنیا کورواداری اورپُرامن بقائے باہمی کی اقدار کو پھیلانے اور نفرت اور انتہا پسندی کو مسترد کرنے کے لیے مل جل کر کام کرنا ہوگا۔بعض دوسرے اسلامی ممالک نے بھی اس مذموم فعل کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے،بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کے بارے میں خبردارکیا ہے اور مغربی ممالک سے اس طرح کے واقعات کی روک تھام کا مطالبہ کیا ہے۔ڈنمارک کے انتہاپسند گروپ کی مذموم حرکت کی مذمت کرنے والے ممالک میں بحرین، ترکیہ، مراکش، قطر اور اردن شامل ہیں۔واضح رہے کہ ڈنمارک اوراس کے پڑوسی سویڈن میں حالیہ مہینوں میں اظہاررائے کی آزادی کے نام پرمتعدد اسلام مخالف کارروائیاں ہوچکی ہیں۔اس سے پہلے بھی بعض انتہاپسندوں نے اسلام کی مقدس کتاب قرآن مجید کے نسخے جلائے تھے۔یہ اسی سلسلے کا تازہ ترین واقعہ ہے۔