بھارتی ریلویزنے حال ہی میں پالیسی رہنما خطوط وضع کیے ہیں تاکہ مال ڈھلائی کسٹمرکےلیے کاربن کے اخراج کو کم کیا جاسکے۔اسے ریل گرین پوائنٹس قرار دیا گیا ہے۔یہ ان ڈھلائی گراہکوں کے لیے ہی قابل اطلاق ہوگا جن کا ایف او آئی ایس کے ای-آرڈی پورٹل پر اندراج کیا گیا ہے۔ہر ایسا صارف جومال بھاڑےخدمات کے سلسلے میں (آن ای-ڈیمانڈ موڈیول)آن لائن ڈیمانڈ پیش کرتا ہے،اسے فوری طور پر پی او پی اپ کا اشارہ فراہم کیاجاتاہے اور اس کا بھارتی ریلوےکی جانب سے نقل وحمل نظام کا انتخاب کرنے کے لیے شکریہ ادا کیا جاتا ہے۔ نیز اسے کاربن اخراج جسے ریل گرین پوائنٹس کہا جاتا ہے، سے متعلق متوقع تخفیف کی تفصیلات فراہم کی جاتی ہیں۔ ایک مرتبہ جب آر آرفراہم ہوجاتا ہے تو کاربن اخراج میں رونما ہونے والے تخفیف اس صارف کے کھاتے میں ریڈ گرین پوائنٹ کے طور پر جوڑ دی جاتی ہے۔ مجموعی پوائنٹ مال بھاڑا ترقیات پورٹل میں جوڑ دیے جاتے ہیں۔ریلوے سے کسی فائدے کے لیے ریل گرین پوائنٹس کا دعویٰ نہیں کیا جاسکتا۔ریل گرین پوائنٹس مالی سال کی بنیاد پر غور کیا جائے گا۔ ’دی فیل گڈ فیکٹر‘ جو کہ صارفین اس انفارمیشن سے حاصل کریں گےٹرین کے ذریعےزیادہ نقل وحمل کے لیے تحریک دیں گے۔ مزید یہ کہ کارپوریٹ صارفین اپنی سالانہ رپورٹوں میں اپنی ویب سائٹ پر اسے اپلوڈ کرنا پسند کرسکتے ہیں۔ریل گرین پوائنٹس کے لیے موڈیول سی آر آئی ایس /ایف او آئی ایس کے ذریعے تیار کیا جائے گا۔سی آر آئی ایس اپنے ریل گرین پوائنٹس کی بنیاد پر شناخت کے لیے صارفین کے واسطے گرین اسٹار ریٹنگ ٹائپ سوچ کی کچھ قسم بھی وضع کرے گا۔ ریل گرین پوائنٹس کے لیے لیڈرشپ بورڈ پر بھی سوچا جاسکتا ہے۔ توقع ہے کہ یہ اسکیم اپریل 2022 میں شروع کی جائے گی۔