Samaj News

اقلیتی طبقہ سرکاری مشینری کے عتاب کا سب سے زیادہ شکار:صابر علی خان

سہارنپور، سماج نیوز(احمد رضا) سماجوادی قائد صابر علی خان نے رامپور اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں سرکاری مشینری کے جابرانہ فعل پر اپنی رائے پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ جمہوری ملک ہے ملک کا آئین سب سے بڑا اور برتر ہے یہ ملک اور ملک کا کل نظام اسی آئین کے مطابق چلتا ہے لیکن گذشتہ 9 سالوں سے اس ملک میں اپنے مفاد کی خاطر کچھ سیاسی ہستیاں ایک طرفہ کارروائی کر تے ہوئے اقلیتیں طبقہ کو سبق سکھانے پر آمادہ ہیں اسی سازش کو کامیاب بنانے کیلئے ایک ہی طبقہ کو عتاب کا شکار بنایا جا رہا ہے! سماجوادی قائد صابر علی خان نے کہا کہ ریاست کے بیشتر علاقوں میں مسلم سیاست دانوں کے خلاف سیاسی دشمنی نکالنے کی کاروائی لگاتار جاری ہے جہاں رامپور کے اعظم خان ان کے بیٹے عبداللہ اعظم اور ان کی بيوی کو سیاسی رنجش کے سبب سنگین نوعیت کے فوجداری مقدمات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے انکی زمین جائیدادیں نیست و نابود کی جا رہی ہیں جوہر یونیورسٹی پر قبضہ کی طرح طرح سے کوشش کی جا رہی ہے اسکے علاوہ تین سال سے لگاتار سماجوادی پارٹی کے ممبر اسمبلی ناہید حسن بے قصور ہوتے ہوئے بھی سیاسی نفرت کا شکار بن کر رہ گئے مہینوں جیل کی سلاخوں کے مشکل ترین حالات سے جوجھتے رہے کوئی پو چھنے اور سننے والا نہی ملا مگر ناہید حسن کے قابل وکلاء کی دلیل سنتے ہوئے قابل احترام عدالت کے ذریعہ مہینوں کی مشقت کے بعد گذشتہ دنوں ناہید حسن ضمانت پر رہا ہوکر باہر آگئے ہیں وہیں سابق وزیر حاجی یعقوب قریشی بھی سخت ترین حالات سے گزرے ہوئے ہیں حیرت کی بات تو یہ ہے کہ انکی بیٹی اور بیوی کو بھی گینگیسٹر ایکٹ میں پھنسا دیا گیا ہے انکی بھی کل جائیدادیں جلد از جلد قر رق کرنے کی کاروائی لگاتار جاری ہے تیسرے سنگین نوعیت کے معاملہ میں حاجی محمد اقبال کی مشکلیں بھی کم ہو تی نظر نہی آرہی ہیں روز بہ روز انکی بربادی کے نئے نئے پروگرام تیار کئے جا رہے ہیں اقلیتی طبقہ ملک کے آئین پر،ہندو مسلم بھائی چارہ پر اور قابل احترام عدلیہ پر مکمل اعتماد رکھتا ہے ہمکو پورا بھروسہ ہے ملک کے حالات ضرور بد لیں گے اور اچھے دن ضرور آئیں گے ہم کو موجودہ وقت میں نا امید ہو نے کی قتعی ضرورت نہیں ہے آج یہاں عام چر چائیں ہیں کہ پوری ریاست میں سیاسی حریفوں کو سبق سکھانے کے لئے یہاں روز بہ روز انوکھی کارروائیاں عمل میں لائی جا رہی ہے تاکہ خلاف آواز اٹھانے والے افراد کو خاموش رکھا جا سکے! اہم بات یہ بھی ہے کہ مفرور ملزمان کے خلاف اتنی تیزی سے کاروائی پچھلے دس سال سے کہیں بھی دیکھ نے کو نہی ملی مگر سیاسی جماعتوں کے افراد کے خلاف اس طرح کی تیز رفتار کاروائیاں آج عام ہوکر رہ گئی ہیں؟ سہارنپور کے ایس ایس پی نے پچھلے دنوں پریس کے نمائندوں سے بتایا کہ حاجی اقبال کے خلاف دو کیس ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں زیر التوا ہیں دونوں مقدمات میں پولس کی عرضِ پر عدالت نے قرقی کا نوٹس جاری کر دیا ہے گزشتہ دنوں مرزا پور پولس نے مرزا پور میں واقع حاجی اقبال کی رہائش گاہ اور گلوکل یونیورسٹی کیمپس میں پہنچ عدالت کے ذریعہ جاری ایکٹ 82 کے تحت قرقی کا نوٹس چسپاں کر دیا ایس ایس پی نے بتایا کہ اگر حاجی اقبال نے 30 دن میں عدالت میں سرینڈر نہ کیا تو ان کی جائیداد قرق کرنے کی کارروائی کی جائے گی! عام چرچہ ہے کہ یہ ایک سیاسی رسہ کشی اور سیاسی نفرت کا معاملہ ہے کہ جس میں پولس سابق ایم ایل سی حاجی محمد اقبال کے خلاف جلد سے جلد قرقی کی کارروائی کی تیاری کر رہی ہے سبھی جانتے ہیں کہ حاجی اقبال کا قصور اور جرم کیا ہے مختلف مقدمات میں پھنسے ہوئے سابق ایم ایل سی حاجی محمد اقبال کی مرزاپور میں واقع رہائی گاہ اور گلوگل یوینورسٹی میں پر دفعہ 82 کے تحت نوٹس چسپاں کر دیا گیاہے اور ساتھ ہی وارننگ جاری کی ہے کہ اگر وہ 30 دن کے اندر عدالت میں پیش نہیں ہوئے تو ان کی جائیداد قرق کرنے کی کارروائی کی جائے گی! اخبار ی نمائندوں کے سوال کے جواب میں پولس افسران نے بتایا کہ چار ماہ قبل ہریانہ کے یمنا نگر علاقے کے ایک گاوں کی رہائشی خاتون نے کان کنی مافیا حاجی اقبال اور اس کے بھائی محمود علی، تین بیٹوں جاوید، افضا اور علی شان کے خلاف اجتماعی زیادتی اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کا مقدمہ درج کرایا تھا اس کے علاوہ ایک اور معاملے میں دھوکہ دہی اور جان سے مارنے کی دھمکی دینے کی رپورٹ بھی درج کرائی گئی جس میں حاجی اقبال کے بھائی سابق ایم ایل سی محمود علی اقبال کے تین بیٹے جاوید، افضال اور عالیشان مختلف معاملات میں جیل میں کافی وقت سے بند ہیں۔ ایشو فوجداری مقدمات میں حاجی محمد اقبال مفرور قراردے دئے گئے ہیں لگاتار مفرور رہنے کی وجہ سے انکی گرفتاری 25 ہزار کا انعام تھا جسکو بڑھا کر بڑھا کر مقامی پولس نے اب 50 ہزار کر دیا گیا اور اب انکے خلاف دفعہ 80 کے تحت بھی کل جائیدادیں قرق کئے جانے کی سخت ترین کاروائی بھی پولس نے شروع کر دی ہے اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا تمام تر سنگین نوعیت کے مقدمات میں صرف اور صرف ناہید حسن, حاجی یعقوب, محمود علی اور حاجی محمد اقبال اور انکے گھروں کی بیٹیاں اور بيویا ں بھی بڑی مجرم بن گئی ہیں یا نفرت اور سیاسی دشمنی کے سبب ان گھرانوں کو برباد کر نے کی سازش کا ہی یہ کوئی خطرناک حصہ ہے۔

Related posts

ساری قوموں سے افضل اور دوسروں کیلئے نفع بخش ہیں مسلمان

www.samajnews.in

دلت مسلم اور دلت کرسچن کو بھی درج فہرست ذات کادیا جائے درجہ: مولانا محمود مدنی

www.samajnews.in

جامعہ نسواں السلفیہ تروپتی میں سشماہی تعطیل شروع

www.samajnews.in