نئی دہلی: ایل پی جی گیس سلنڈر سے گیس چوری اب عام بات ہو گئی ہے۔ اس تعلق سے لگاتار مل رہی شکایتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے مرکزی حکومت نے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ حکومت نے ایل پی جی گیس سلنڈر استعمال کرنے والے صارفین کی سہولت کو دیکھتے ہوئے سلنڈر میں کیو آر کوڈ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔دراصل اکثر ایل پی جی صارفین سے یہ شکایت سننے کو ملتی ہے کہ سلنڈر میں 2-1 کلو گیس کم رہتی ہے۔ شکایت کے باوجود صارفین کو یہ پتہ نہیں چل پاتا ہے کہ اس کا اثر کیا ہوا۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ گیس چوری کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی نہیں ہو پاتی ہے۔ لیکن مرکزی حکومت کے نئے فیصلے کے بعد اب چوری کرنے والوں کا پتہ بھی چلے گا اور اس کے خلاف سخت قدم بھی اٹھایا جائے گا۔مرکزی وزیر برائے پٹرولیم و قدرتی گیس ہردیپ سنگھ پوری نے اس معاملے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اب ایل پی جی گیس سلنڈر سے گیس کی چوری کو روکنے کیلئے حکومت سلنڈر کو کیو آر کوڈ سے لیس کرنے جا رہی ہے۔ یہ کچھ حد تک آدھار کارڈ جیسا ہوگا۔
Fueling Traceability!
A remarkable innovation – this QR Code will be pasted on existing cylinders & welded on new ones – when activated it has the potential to resolve several existing issues of pilferage, tracking & tracing & better inventory management of gas cylinders. pic.twitter.com/7y4Ymsk39K— Hardeep Singh Puri (@HardeepSPuri) November 16, 2022
اس کیو آر کوڈ کے ذریعہ گیس سلنڈر میں موجود گیس کی ٹریکنگ کرنا بہت آسان ہو جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی اگر اب کوئی گیس سلنڈر میں گیس کی چوری کرتا ہے تو اسے ٹریک کرنا بھی بہت آسان ہو جائے گا۔ہردیپ پوری نے ’ورلڈ ایل پی جی ویک 2022‘ کے خاص موقع پر ایل پی جی سلنڈر میں کیو آر کوڈ سے متعلق یہ اہم جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ جلد ہی سبھی ایل پی جی سلنڈر پر کیو آر کوڈ لگا دیا جائے گا۔ حکومت نے اس پروجیکٹ پر کام شروع بھی کر دیا ہے۔ تین ماہ کے اندر اس کام کو پورا کرنے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔