250سے زائد زخمی، 50 افرادکو پڑا دل کا دورہ، مرنے والوں میں نوجوان سب سے زیادہ
سیول: جنوبی کوریا کی راجدھانی سیول میں ہفتہ کی رات ہزاروں لوگ ’ہیلووین پارٹی‘ منانے کیلئے جمع ہوئے تھے، لیکن کسی کو معلوم تھا کچھ لوگوں کے لیے یہ پارٹی ان کی زندگی کی آخری پارٹی ثابت ہوگی۔ ’ہیلووین پارٹی‘ کے دوران بھگدڑ مچنے کی خبر ہے جہاں ہفتہ کے روز ایک زبردست پارٹی منعقد کی گئی تھی۔ اس بھگدڑ میں کم از کم 160سے زائد افراد کی موت ہونے کی خبر ہے اور 250سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس بھگدڑ کے دوران 50 لوگوں کو دل کا دورہ پڑنے کی خبریں بھی مل رہی ہیں۔کورونا کے بعد پہلی بار ہیلووین پارٹی کا انعقاد کیا گیا تھا۔ لوگ بڑی تعداد میں اس پارٹی میں شامل ہونے کے اپنے اپنے گھروں سے نکل آئے تھے۔ جس سڑک پر پارٹی منائی جارہی تھی وہ کافی تنگ تھی۔ اس پارٹی میں حصہ لینے کیلئے تقریباً ایک لاکھ سے زائد لوگ پہنچ گئے تھے۔ جس کی وجہ سے وہاں موجود لوگوں کا دم گھٹنے لگا اور بھگدڑ مچ گئی۔ بھگدڑ ایسی مچی کی موت نے اپنا ننگا ناچ شروع کردیا۔ اس بھگدڑ کے بعد ایمرجنسی والی حالات سے جڑے افسران کو ایٹاون علاقہ میں موجود لوگوں نے کم از کم 81 فون کیے جس میں کہا گیا تھا کہ انہیں سانس لینے میں تکلیف ہو رہی ہے۔ ایک افسر کا کہنا ہے کہ بھگدڑ واقعہ میں تقریباً 250 لوگ زخمی ہوئے ہیں جن میں درجنوں لوگ ’کارڈیک اریسٹ‘ سے متاثر ہیں۔
سوشل میڈیا پر کئی تصاویر میں درجنوں افراد کو سی پی آر دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے لیکن 160 سے زائد افراد کو بچایا نہیں جا سکا۔ اب تک 160 افراد جاں بحق، 250 سے زائد زخمی، مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ شہر کے تمام اسپتال زخمیوں سے بھرے پڑے ہیں۔سیول کے فائر ڈپارٹمنٹ کے سربراہ چوئی نے کہا کہ لاشوں کو اسپتالوں یا جموں میں بھیجا جا رہا ہے جہاں سوگوار خاندان کے افراد ان کی شناخت کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں سے زیادہ تر کی عمر 20 سال ہے۔
جنوبی کوریا کے صدر یوں سُک ییول نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افسران کو زخمیوں کا تیزی سے علاج یقینی کرنا چاہیے اور ہیلووین پارٹی کی جگہ کی سیکورٹی کا جائزہ لینا چاہیے۔ انھوں نے وزارت صحت کو ڈیزاسٹر میڈیکل ہیلپ ٹیموں کو تیزی سے تعینات کرنے اور زخمیوں کو علاج کے لیے نزدیکی اسپتالوں میں بیڈ مہیا کروانے کی بھی ہدایت دی۔