نئی دہلی، سماج نیو: وزیر اعظم مودی نے کوانٹرپول کے رکن ممالک کے پولس نمائندوں سے دہشت گردی، بدعنوانی، منشیات کی اسمگلنگ، حیوانات کے شکار، سائبر، مالی اور منظم جرائم کے خلاف متحد ہو کر لڑنے کی ضرورت ہے اور سائبر دنیا میں بھی نگرانی اور سیکورٹی کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے ۔مسٹر مودی نے یہ بات دارالحکومت میں انٹرپول کی 90ویں جنرل میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وزیر داخلہ امت شاہ، انٹرپول کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل احمد ناصر الرئیسی اور سکریٹری جنرل جرگن اسٹاک بھی موجود تھے ۔ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے ڈائریکٹر سبودھ کمار جیسوال نے مہمانوں کا میزبان ہونے کی حیثیت سے خیر مقدم کیا۔اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہاکہ ’دہشت گردی، بدعنوانی، منشیات کی اسمگلنگ، حیوانات کا شکار اور منظم جرائم پہلے سے کہیں زیادہ ہو رہے ہیں۔ جب خطرات عالمی ہوں تو جوابی کارروائی مقامی سطح تک محدود نہیں ہو سکتی۔ اب وقت آگیا ہے کہ دنیا متحد ہو جائے اور ایسے خطروں کو شکست دی جائے‘۔ انہوں نے کہا کہ آج صرف جسمانی طور پر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا کافی نہیں ہے ۔ اب اس کے طول و عرض پھیل رہے ہیں اور آن لائن بنیاد پرستی اور سائبر خطرات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔مسٹرمودی نے کہا کہ بدعنوانی اور مالیاتی جرائم نے کئی ممالک میں شہریوں کی فلاح و بہبود کو نقصان پہنچایا ہے ۔ کرپٹ لوگ اپنی دولت کو دنیا کے کسی بھی کونے میں چھپانے کا طریقہ ڈھونڈ لیتے ہیں جبکہ یہ پیسہ دراصل ملک کے شہریوں کی دولت ہے ۔ کرپشن سے کمایا گیا پیسہ برائیوں میں استعمال ہوتا ہے ۔ اسے دہشت گردی کی مالی معاونت میں بھی بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ دہشت گردی، بدعنوانی، منشیات کی اسمگلنگ، حیوانات کے شکار اور منظم جرائم میں ملوث افراد کیلئے کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں ہو سکتی۔ ایک جگہ ہونے والے جرائم دراصل ہر فرد اور انسانیت کے خلاف جرائم ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ محفوظ دنیا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے ۔ شر کی قوتیں اس وقت کامیاب نہیں ہو سکتیں جب قانون کی حفاظت کرنے والی سیکورٹی فورسز ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔ پوری دنیا میں پولس فورس نہ صرف عوام کی حفاظت کرتی ہے بلکہ عوام کی فلاح و بہبود میں بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہے ۔ کسی بھی بحران میں پولس تعاون کرنے کیلئے سب سے پہلے تیار ہوتی ہے اور کووڈ کے بحران کے دوران سب نے اسے محسوس بھی کیا ہے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان کی پولس مرکزی اور ریاستی سطح پر 900مرکزی اور 10ہزار سے زیادہ ریاستوں کے قوانین کے نفاذ میں اپنا حصہ ڈالتی ہے ۔ ہندوستانی پولس ملک کے تنوع اور شہریوں کے حقوق کا بھی تحفظ کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ان ممالک میں سے ایک ہے جس نے اپنی پولس فورس کے ذریعے دنیا میں امن و امان برقرار رکھنے میں سب سے زیادہ تعاون کیا ہے ۔ آزادی سے قبل بھی ہندوستان کے فوجیوں نے عالمی فلاح و بہبود کیلئے قربانیاں دی ہیں۔انٹرپول ایک بین الاقوامی تنظیم ہے جو پوری دنیا میں پولس کے تعاون اور جرائم پر قابو پانے میں سہولت فراہم کرتی ہے ۔ اس کا ہیڈ کوارٹر فرانس کے شہر لیون میں ہے ۔ اس کے پوری دنیا میں سات علاقائی بیورو ہیں اور تمام 194رکن ممالک میں ایک ایک قومی مرکزی بیورو ہے ، جو اسے دنیا کا سب سے بڑا پولس نظام بناتا ہے۔