شراوستی سے کانگریس لیڈر اور مستقبل کے لوک سبھا امیدوار جاوید اشرف خان کا مرکزی اور ریاستی حکومت سے مطالبہ
نئی دہلی،سماج نیوز سروس: کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر اور شراوستی لوک سبھا حلقہ سے کانگریس (انڈیا اتحاد) کے ممکنہ امیدوار جاوید اشرف خان نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ شراوستی – بلرامپور ضلع کو آئین کے آرٹیکل 371میں ترمیم کرکے خصوصی درجہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شراوستی -بلرامپور ضلع اترپردیش کے سب سے پیچھے رہ جانے والے اضلاع میں سے ہیں اس لئے اس کو خصوصی درجہ ملنا ہی چاہئے، تاکہ یہ ضلع بھی ریاست کے تمام اضلاع کے ساتھ ترقی یافتہ بن سکے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی شراوستی- بلرامپور کوخصوصی درجہ دلانے کیلئے ہرممکن کوشش کرے گی اوراس ضلع کو ترقی کی بلندیوں پر پہنچا کر ہی دم لے گی ۔کانگریس کے نوجوان لیڈر جاوید اشرف خان شراوستی- بلرامپور ضلع میں کافی سرگرم ہیں اور مضبوطی سے اپنی امیدواری پیش کررہے ہیں۔گزشتہ دنوں وہ شراوستی- بلرامپورلوک سبھاحلقہ کے دورے پر تھے ۔اس موقع پر انہوں نے بلرامپور میں ایک پریس کانفرنس کو بھی خطاب کیا۔ جس میں انہوں نے شراوستی -بلرامپورضلع کی بدحالی کے بارے میں کھل کر بات کی۔انہوں نے بلرامپور کو خصوصی ضلع کا درجہ دینے کا مطالبہ کرکے ضلع میں ایک نئی بحث کا آغاز کردیا ہے۔ جس کی وجہ سے مخالفین خاص کر اقتدار میں بیٹھی بی جے پی کو اس کا جواب دینا مشکل ہورہا ہے۔
جاویداشرف خان مسلسل غریبوں اور مظلوموں کی آواز کو اقتدار میں بیٹھے رہنماؤں تک پہنچاتے رہتے ہیں۔جس سے ان کی مقبولیت میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ واضح رہے کہ ان ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں؍ صوبوں؍ اضلاع کو جو ترقی کے مرکزی دھارے سے بہت پیچھے رہ گئے ہیں، کو ترقی کے مرکزی دھارے سے جوڑنے اور ان کی ترقی کے لیے یہ دائرہ آئین کے تحت رکھا گیا تھا کہ آرٹیکل 371 میں پارلیمنٹ اس جگہ کو ترمیم کر کے خصوصی درجہ دے سکتی ہے۔اس طرح کی ترامیم وقتاً فوقتاً ہوتی رہی ہیں۔ مہاراشٹر، گجرات کے کچھ اضلاع اور 2012 کے آس پاس کرناٹک کے کچھ اضلاع کو خصوصی درجہ دیا گیا ہے۔ اس میں ایک بورڈ؍ٹریبونل تشکیل دیا جاتا ہے اور تمام ضروریات کو پورا کرنے کے بعد حکومت کی طرف سے ایک خصوصی بجٹ دیا جاتا ہے تاکہ اس علاقے؍ ضلع؍ ریاست کو معیار کے مطابق ترقی دی جا سکے۔ اور مقامی سرکاری ملازمتوں میں علاقہ مکینوں کو بھی ریزرویشن دیا جائے۔اگر ایسا ہو جائے تو بہت تیزی سے علاقے کی ہمہ گیر ترقی حاصل کر کے پسماندگی اور مایوسی کو دور کیا جا سکتا ہے۔