Samaj News

سرزمین بانسی میں دعوتی وتبلیغی پروگرام بحسن وخوبی اختتام پذیر

سدھارتھ نگر، سماج نیوز: ضلعی جمعیت اہل حدیث سدھارتھ نگرکے ناظم مولانا وصی اللہ مدنی کی اطلاع کے مطابق ضلعی جمعیت کے زیر پرستی اور مقامی جمعیت حلقہ بانسی کے زیر اہتمام بانسی کی دومختلف قابل ذکر مسجدوں میں بیک وقت دعوتی و تذکیری پروگرام کا انعقاد عمل میں آیا، قصبہ والی مسجد میں اجلاس کی صدارت ضلعی جمعیت اہل حدیث سدھارتھ نگر کے ناظم اعلیٰ مولانا وصی اللہ مدنی جب کہ نظامت کا فریضہ مولانا عبد الرشید سلفی نائب ناظم جمعیت اہل حدیث، حلقہ شہرت گڑھ نے انجام دیا۔ ناظم اجلاس نے اپنے تمہیدی کلمات میں جمعیت کے قیام کے بنیادی اغراض و مقاصد کو ذکر کرتے ہوئے حلقہ بانسی کے تمام ذمہ داروں کا اس پروگرام کے انعقاد پر کلمات تشکر پیش کیا۔پروگرام کا آغاز بانسی کے ایک طالب علم محمد احمد کی تلاوت قرآن سے ہوا بعدہ جماعت کے بے باک اور شعلہ بیاں مقرر، منجھے ہو خطیب اورجامعہ خدیجۃ الکبریٰ جھنڈا نگر، نیپال کے شیخ الحدیث مولانامطیع اللہ حقیق اللہ مدنی نے موجود ہ وقت اورحالات کےتناظرمیںبدعت اور اس کی تباہ کاریوں پرمدلل خطاب کیا،آپ نے اپنے خطاب میں بدعت کے مختلف پہلؤوں کو بیان کرتے ہوئے عوام و خواص کو توحید و سنت سے محبت کرنے کی تعلیم دی۔ اس کے بعد جمعیت اہل حدیث حلقہ شہرت گڑھ کے امیراورجامعہ سراج العلوم السلفیہ،جھنڈا نگر، نیپال کے باوقار استاد مولانا شفیع اللہ مدنی نے دینی اجتماعات کے فوائد اور اس کی اہمیت افادیت پر ایک پرمغز خطاب کیا، دعوت و تبلیغ کی ضرورت اور اس کی راہ میں پیش آنے والی رکاوٹوں کا سرسری اور عمومی ذکر کرتے ہوئے عوام الناس کو اپنے علماء ، معلمین، مدرسین اور خطباء سے جڑنے کی دعوت پیش کی تاکہ ایک مسلمان اپنے عمل میں ہونے والی کمیوں خامیوں کی اصلاح کرکے بہتر عمل انجام دے سکے، بعدازاں صدر مجلس مولانا وصی اللہ عبد الحکیم مدنی ناظم ضلعی جمعیت اہل حدیث سدھارتھ نگر نے حقوق زوجین پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے خوشگوار ماحول پیدا ہونے کے وسائل اور زوجین کے آپسی اختلافات کے اسباب وعوامل پر بڑا عمدہ اور نصیحت آمیز خطاب کیا، آپ نے شوہر اور بیوی کے درمیان باہمی الفت و محبت اورہم آہنگی کیسے پیدا ہو؟ اس کی طرف لوگوں کی توجہات مبذول کراتے ہوئے آپسی اختلافات و نزاعات کو دور کرنے کی بنیادی اصولوں کو بیان کیا۔مولانا مطیع اللہ مدنی نے بعد نماز عشاء، نماز سے متعلق بعض اہم مسائل کو نمازیوں کے سامنے پیش کیا گیا اور عوام نے اپنے ذہن و دماغ میں کھٹکنے والے سوالات بھی کیے جس کا جواب مولانا موصوف نے بڑے ہی اچھے انداز میں دیا۔

وہیں محمدی جامع مسجدنرکٹہا بانسی کے دوسرے پروگرام کی صدارت جامعہ اسلامیہ دریاباد کے ریکٹر مولانا حافظ عبدالسمیع مدنی اور نظامت مولانا عبدالمنان مفتاحی نے انجام دی،حافظ محمد نصیر کی تلاوت قرآن مجید سے بزم کا آغاز ہوا، اس کے بعد مولانا عبدالخبیر مدنی، امیر مقامی جمعیت اہل حدیث،بانسی نے پروگرام کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور امر بالمعروف ونہی عن المنکر کی فضیلت بیان کی۔سب سے پہلا خطاب جامعہ اسلامیہ دریا آباد کے ریکٹر مولانا حافظ عبدالسمیع مدنی صاحب کا بعنوان: گناہوں کا کفارہ ہوا۔ آپ نے اپنے خطاب میں نہایت ہی دل نشین انداز میں گناہوں سے بچنے کی تلقین کی۔ اور جو اسباب ہم کو گناہوں سے دور رکھنے والے ہیں: مثلاً توبہ، صبر، دعا وغیرہ کو تفصیل سے بیان کیا۔ان کے بعد ضلعی جمعیت اہل حدیث، سدھارتھ نگر کے نائب ناظم ، ماہنامہ السراج کے معاون مدیراور جماعت کے شعلہ بیان وفاضل نوجوان خطیب مولاناسعود اختر سلفی نے بعنوان: دین مکمل ہوچکا ہے۔ خطاب کیا۔ موصوف نے اپنے خطاب میں پوری تفصیل کے ساتھ یہ بتایا کہ اللہ کے نبیﷺ انسانیت کی رشد و ہدایت کے لیے تشریف لائے، آپ کا یہ کام جب مکمل ہو گیا تو اس دنیا سے رخصت فرما گئے۔ آپ نے اپنی امت کو ایک منہج دے دیا کہ ہم کو قرآن وسنت پر عمل پیرا ہونا ہے۔ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کو معیار ایمان مان کر اپنی زندگی کو ان کی زندگی کے مطابق ڈھالنا ہے۔ دین میں نئی نئی بدعات کے ایجاد سے بچنا ہے، نہیں تو اللہ سخت ناراض ہو جائے گا۔

مولاناعبدالحنان عالیاوی نے زنا کاری کی مذمت پر خطاب کیا اور مختصر وقت میں کئی اہم باتوں کی جانب اشارہ کیا۔ مولانا عبدالمنان مفتاحی نے لوگوں کی فرمائش پردل نشیں ومترنم آواز میں ایک نعت اور ایک نظم کے چند بند پیش فرماکر لوگوں کے دلوں کوجیت لیا۔ دونوں مسجدوں میں یہ پروگرام بعد نماز مغرب تا عشاء کے لیے خاص تھا، ہمارے علمائے کرام کی بصیرت افروز بیانات سننے کے لیے عوام وخواص کی اچھی تعدادموجود تھی۔ پروگرام کو کامیابی سے ہم کنار کرنے میں مقامی باشندوں وذمہ دار شہریوں کے علاوہ مقامی جمعیت کے تمام ذمہ داران مولاناعبدالخبیرمدنی، مولاناعبدالرب سلفی، مولانا عبدالرحمن اثری، مولانا نثار احمد سلفی اورآفس سکریٹری مولانا ابوبکر سراجی کی انتھک کاوشیں شامل رہیں اوراسے کامیاب بنانے کی ہر ممکن کوشش کیں۔ بڑی ناسپاسی اور حق تلفی ہوگی اگر کشادہ دست عزیزان گرامی سالم،ساحل اور مونس کا شکریہ ادانہ کیا جائے جنہوں نے تمام شرکاء اورمدعوئین علمائے کرام کی پرتکلف ضیافت کی، اللہ ان کے اہل خانہ کو اجر عظیم سے نوازتےہوئےان کے کاروبار وعمرعزیزمیں برکت عطا فرمائے۔ آمین

Related posts

مولانا عرفان اشاعتی نے صاحب خیر حضرات کے ذریعے 70سے زائد طلباء و طالبات تعلیمی مستقبل کو سنوارا ہے

www.samajnews.in

سعودی حکومت کے نمایاں خدمات کی ایک اہم کڑی، پوری دنیا سے ایک ہزار لوگوں کو عمرہ کی سعادت

www.samajnews.in

گوتم گمبھیر نے ایم سی ڈی کی زمین پر کیا قبضہ

www.samajnews.in