نئی دہلی، سماج نیوز: سابق مرکزی وزیر اور مضبوط لیڈر شرد یادو کا جمعرات کو انتقال ہو گیا۔ انہوں نے 75 سال کی عمر میں آخری سانس لی۔ لیڈر کی موت کی خبر کی تصدیق ان کی بیٹی شوبھاسنی شرد یادو نے کی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا ’’پاپا اب نہیں رہے‘‘۔ بتا دیں کہ شرد یادو کافی دنوں سے بیمار چل رہے تھے۔شرد یادو کی موت سے سیاسی گلیاروں میں سوگ کی لہر ہے۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا ’’سابق مرکزی وزیر شرد یادو کے انتقال کی خبر سن کر دکھ ہوا۔ جمہوری اقدار کے لئے جدوجہد کرنے والے 70 کے عشرے کے لیڈر شرد یادو پارلیمنٹ میں محروموں کی ایک اہم قومی آواز تھے۔ ان کے اہل خانہ اور مداحوں کے تئیں میری دلی تعزیت۔‘‘ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا’’شرد یادو کے انتقال سے گہرا دکھ ہوا، اپنی طویل عوامی زندگی میں انہوں نے خود کو ایک رکن پارلیمنٹ اور وزیر کے طور پر پہچانا، وہ ڈاکٹر لوہیا کے نظریات سے بہت متاثر تھے۔ میں ہمیشہ آپس کیگفتگو کو سمیٹ کر رکھوں گا۔ ان کے خاندان اور مداحوں سے تعزیت۔ اوم شانتی‘‘۔ آر جے ڈی صدر لالو یادو جو اس وقت سنگاپور میں زیر علاج ہیں، نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا’’میں بڑے بھائی شرد یادو کے انتقال سے بہت پریشان اور غمزدہ ہوں۔ ہم نے رام منوہر لوہیا سمیت کئی دوسرے لیڈروں کے ساتھ مل کر سیاست کی، وہ ایک عظیم سوشلسٹ لیڈر تھے۔ وہ صاف گو تھے۔ ان سے میں کبھی کبھی لڑ ائی کرلیتا تھا۔ اختلاف ہوا کرتا تھا، لیکن من مٹاؤنہیں۔ وہ اب ہمارے درمیان نہیں ہیں۔ان کی روح کو سکون ملے۔ سوگوار خاندان سے تعزیت‘‘۔راہل گاندھی نے شرد یادو کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا، ’’شرد یادو سماجواد کے لیڈر ہونے کے ساتھ ایک نرم دل انسان تھے۔ میں نے ان سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ ان کے غمزدہ اہل خانہ سے میں گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ ملک کے لئے ان کے تعاون کو ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔‘‘ بہار کے نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یاواد نے لیڈر کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا اور کہا’’میں منڈل مسیحا، سینئر آر جے ڈی لیڈر، عظیم سماجوادی لیڈر، میرے سرپرست محترم شرد یادو جی کے بے وقت انتقال کی خبر سے غمزدہ ہوں، کچھ کہنے سے قاصر ہوں۔ ماں اور بھائی شانتنو کے ساتھ بات چیت ہوئی۔ اس گھڑی میں پورا سماجوادی خاندان رشتہ داروں کے ساتھ ہے‘‘۔ بہار کے لیڈر پپو یادو نے ٹوئٹ کیا ’’ملک کے ایک تجربہ کار سیاست دان، سوشلزم اور سماجی انصاف کے جنگجو شرد یادو کے انتقال کی خبر سن کر دل ٹوٹ گیا ہے۔ اگرچہ سیاست میں اختلاف تھا لیکن ان کے ساتھ ہمیشہ پیار کا رشتہ رہا۔ خدا ان کی روح کو سکون دے۔ سبھاشنی اور شانتنو کے تئیں میری گہری تعزیت۔‘‘سابق آر جے ڈی لیڈر اور فی الحال بی جے پی کے ایم پی رام کرپال یادو نے ٹوئٹ کیا ’’سابق مرکزی وزیر شرد یادو کے انتقال کی خبر سے صدمے میں ہوں۔ خدا مرحوم کی روح کو سکون اور لواحقین کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔‘‘بتادیں کہ شرد یادو کی پارٹی لوک تانترک جنتا دل 20 مارچ 2022 کو راشٹریہ جنتا دل میں ضم ہوگئی۔ ان کے اس اقدام کو اپنے اتحادیوں کی بحالی کی کوشش کے طور پر دیکھا گیا کیونکہ انہوں نے جنتا دل (یو) کے رہنما اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے علیحدگی کے بعد اپنی پارٹی بنائی تھی، لیکن اس کی کارکردگی اچھی نہیں رہی۔انہوں نے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر 2019 کا لوک سبھا الیکشن لڑا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ان کی بیٹی نے 2020 کے بہار اسمبلی انتخابات میں کانگریس امیدوار کے طور پر حصہ لیا۔ اس وقت کانگریس آر جے ڈی کی قیادت والے اتحاد میں شامل تھی۔ بتا دیں کہ شرد یادو تین بار راجیہ سبھا کے رکن رہ چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وہ 7بار لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے۔ بہار کی حکمران جماعت جنتا دل یونائیٹڈ کے بانی رکن شرد نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے گرینڈ الائنس کو ختم کرنے اور بی جے پی سے ہاتھ ملانے کے بعد پارٹی چھوڑ دی۔ ان کے پسماندگان میں اہلیہ، ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے۔ فورٹس میموریل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یادو کو بے ہوشی کی حالت میں ایمرجنسی وارڈ میں لایا گیا تھا۔ ان کے داماد راج کمل راؤ نے بتایا کہ انہیں دل کا دورہ پڑا ہے، جس کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ انہیں گردے کی تکلیف تھی اور وہ ڈائیلاسس پر تھے۔ ان کا جسد خادی مدھیہ پردیش میں ان کے آبائی گاؤں لے جایا جائے گا، جہاں آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔
previous post
next post